گندی بات
ایک آدمی شام کے وقت مولوی صاحب کے پاس گیا اور بولا: مولوی صاحب! میں توبہ کرنے آیا ہوں۔
مولوی صاحب بولے: کیوں کیا گناہ ہوا ہے؟
وہ بولا: جی مجھ سے زنا ہوا ہے۔
مولوی صاحب بولے: اوہو۔۔وہ کیسے؟
وہ شرمندگی سے سرجھکا کر بولا: ایک بار میں سسرال گیا، میری منگیتر گھر میں اکیلی تھی، میں نے اس کو بہلا پھسلا کر اپنی شہوت نفسانیت پوری کی۔ میں شادی سے پہلے یہ کام نہیں کرنا چاہتا تھا، مجھے بڑا دکھ ہوا۔ میں معافی مانگنے کے لئے دوبارہ اس کے پاس جانے کا سوچنے لگا۔
اگلے دن میں دوبارہ گیا تو معلوم ہوا وہ باہر گئی ہے اور سالی گھر میں اکیلی ہے،- میں نے اسے بتایا کہ کل اس کی بہن اور مجھ سے ایک گناہ سرزد ہو گیا ہے اور مجھے اس پر افسوس ہے۔ میں نے اسے تفصیل سنائی اور تفصیل سنانے میں مجھ پر دوبارہ شہوت غالب آ گئی،- مجھ سے رہا نہیں گیا، میں نے اس کو بھی بہلا پھسلا لیا اور اپنی شہوت نفسانیت پوری کی-
اس نے میری منگیتر کو بتا دیا، وہ ناراض ہو گئی اور گھر سے ہوسٹل چلی گئی۔ میں ہوسٹل گیا تو وہ نہ ملی مگر اس کی وارڈن مل گئی، اس نے مجھے اکیلے میں بلایا اور سمجھایا کہ میں نے بڑا غلط کام کیا ہے، میں نے اسے اس غلطی کا تفصیل سے سمجھایا اور سمجھاتے سمجھاتے اس کو بہلا پھسلا لیا اور اسے بھی اپنی شہوت نفسانیت پوری کی
اس بات پر مجھے شدید ندامت کا احساس ہوا، میں وارڈن کے گھر معذرت کے لیے گیا تو وہاں اس کی بھابھی مل گئی، جو گھر میں اکیلی تھی۔ میں نے اس سے آنے کا مقصد بیان کیا - وہ ماننے سے قاصر تھی کہ کیسے میں نے وارڈن سے اپنی شہوت نفسانیت پوری کی ۔ میں نے اسے بھی تفصیل سے بتایا کہ کیسے میں نے منگیتر ، سالی اور وارڈن سے اپنی شہوت نفسانیت پوری کی- اور بالاخر اس بار بھی وہی ہوا کہ میں نے اس کو بهی بہلا پهسلا لیا اور اسے بھی اپنی شہوت نفسانیت پوری کی
اپنی کتھا سنانے میں مگن بندے نے سر اٹھایا تو دیکھا مولوی صاحب غائب تھے۔
وہ بڑا حیران ہوا، ڈھونڈنے پر مولوی صاحب اسے میز کے نیچے چھپے ہوئے ملے۔ اس نے ان کو باہر نکالا اور بولا: کیا ہوا مولوی صاحب ؟
مولوی صاحب گھبرا کر بولے: کچھ نہیں اچانک مجھے احساس ہوا کہ میں بھی گھر میں اکیلا ہوں۔